تلاش کا نتیجہ "झुक"
Tap the Advanced Search Filter button to refine your searches
سر جس پہ نہ جھک جائے اسے در نہیں کہتےہر در پر جو جھک جائے اسے سر نہیں کہتے
سجدہ کرنے لگے جھک جھک کے ملک آدم کونور پیشانی پہ تیرا جو چمکتا دیکھا
بندگی کے لیے جھک گیا ہے فناؔان کے قدموں میں سر بس اور کیا چاہیے
آنکھیں جھک کر اٹھی تو قضا بن گئیںآنکھیں جن میں ہے آسمان و زمیں
اللہ رے تیری بندہ نوازی سے دور کیاجھک جائے سر ہمارے بت پر غرور کا
جھک گئے جس سے ملک شان ہے کس کی ایسیمرتبہ بھول گیا حیف یہ انساں اپنا
گردش چشم نے ساقی کی کیا تھا مدہوشجھک گئی بزم کی بزم ایک ہی پیمانے میں
کسی اور کی یہ جبیں نہیں یہ مری جبینِ نیاز ہےکہ یہ جس کے در پہ بھی جھک گئی تو پھر اس کے در سے اٹھی نہیں
رقص کرنے لگا دم بھر میں چھلک کر ساقیکہہ دیا جھک کے یہ کیا شیشے نے پیمانے سے
اے خوشا قسمت یہ مژدہ ہے کسی کی دید کاجھک رہی ہے خود جبین شوق بے تابانہ آج
جب وہ آ جاتے ہیں سجدے کو میں جھک جاتا ہوںیوں ہی ہر روز نماز اپنی ادا ہوتی ہے
آپ بیٹھے ہیں بالیں پہ میری موت کا زور چلتا نہیں ہےموت مجھ کو گوارا ہے لیکن کیا کروں دم نکلتا نہیں ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
Urdu poetry, urdu shayari, shayari in urdu, poetry in urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books