عطا حسین فانی کے اشعار
آئینۂ دل کو صاف کر دیکھا
اس میں اصلاً نہیں قصور کیا
کھول آنکھ اپنی دیکھ عیاں حق کا نور ہے
ہر برگ و ہر شجر میں اسی کا ظہور ہے
بندہ قصوروار ہے خالق مرا غفور
اب خوف دل میں بھلا ہم کبھو کریں
کار مجاز مجھ پہ ہوا اس قدر بلند
خرقہ کو چاک کر کے کیا ہا و ہو کریں
شرمندہ ہوں گناہ سے اپنے میں اس قدر
کیا چشم پر گنہ کو تیری دو بدو کریں
جب خودی احدیت نے دور کیا
نور وحدت نے تب ظہور کیا
aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere