برق لکھنوی کا تعارف
برق لکھنوی کا نام مرزا محمد رضا خاں تھا۔ برق تخلص کیا کرتے تھے۔ ان کے والد کا نام مولانا کاظم علی خاں صالح لکھنؤی تھا۔ 1790ء کو لکھنؤ میں پیدا ہوئے۔ برق لکھنؤی ناسخ لکھنوی کے شاگردوں میں تھے۔ ان کا ایک دیوان ان کی حیات میں 1853ء میں شائع ہوچکا ہے۔ برق نے شعر وسخن کو خوب پروان چڑھایا۔ ان کے اشعار آج بھی زبان زد خاص و عام ہیں۔ ذیل کا شعر تونہایت مشہور ہے۔ مدّعی لاکھ بُرا چاہے تو کیا ہوتا ہے وہی ہوتا ہے جو منظورِ خدا ہوتا ہے آپ کے شاگردوں میں حسین علی خاں احسن کلکتوی، مولوی ہادی علی اشک لکھنوی، مرزا سرفراز علی، جری لکھنوی ولد مرزا نواز علی کا نام نمایاں ہے۔ 17 اکتوبر 1857ء میں کلکتہ میں انتقال ہوا۔