برق لکھنوی کے اشعار
کھیل سمجھا کاروبار آ’لم فانی کو برق
آنکھ کو نظارۂ ہستی تماشہ ہو گیا
-
موضوع : آنکھ
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
بیٹھ کر روئے جہاں غربت میں دریا ہو گیا
چار آنسو جب گرے آنکھوں سے چوکا ہو گیا
-
موضوع : آنسو
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
شوخی رنگ گل رخسار اس پر ختم ہے
عکس سے لعل یمن ہیرے کا بندا ہو گیا
-
موضوع : گل
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere