Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama
Barq Lakhnavi's Photo'

برق لکھنوی

1790 - 1857 | لکھنؤ, بھارت

ناسخ کا ایک گمنام شاگرد

ناسخ کا ایک گمنام شاگرد

برق لکھنوی کے اشعار

کھیل سمجھا کاروبار آ’لم فانی کو برق

آنکھ کو نظارۂ ہستی تماشہ ہو گیا

بیٹھ کر روئے جہاں غربت میں دریا ہو گیا

چار آنسو جب گرے آنکھوں سے چوکا ہو گیا

شوخی رنگ گل رخسار اس پر ختم ہے

عکس سے لعل یمن ہیرے کا بندا ہو گیا

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

Recitation

بولیے