حیات وارثی کے اشعار
مرے صیاد کو با وصف اسیری ہے یہ خوف
میں قفس میں بھی بنا لوں گا گلستاں کوئی
-
موضوع : خوف
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
اس قدر یاد ہے بس عشق کی روداد حیاتؔ
جیسے دیکھا تھا کبھی خواب پریشاں کوئی
-
موضوع : خواب
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
شیشے میں حسیں بادۂ گلفام حسیں ہے
مے خانۂ اسلام کا ہر جام حسیں ہے
-
موضوع : گل
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
زلفوں کا تصور سلاموں کی ہے بارش
مجبور غم عشق کی ہر شام حسیں ہے
-
موضوع : غم
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere