تلاش کا نتیجہ "khwaja meer dard zaheer ahmad siddiqui ebooks"
Tap the Advanced Search Filter button to refine your searches
فریاد کہ دردؔ جب تلک میںتیار ہوں کارواں نہیں ہے
خفا ہو کے اے دردؔ مر تو چلا توکہاں تک غم اپنا چھپاتا رہے گا
سب کے جوہر نظر میں آئے دردؔبے ہنر تو نے کچھ ہنر نہ کیا
نہیں کہتے نہ تھے دردؔ میاں چھوڑ یہ باتیںپائی نہ سزا اور وفا کیجیے اس سے
نالۂ دل کا اثر دیکھ لیا دردؔ بسجی میں نہ رہ جائے یہ آہ بھی کر دیکھنا
سیلاب اشک گرم نے اعضا مرے تماماے دردؔ کچھ بہا دئے اور کچھ جلا دیے
اے دردؔ منبسط ہے ہر سو کمال اس کانقصان گر تو دیکھے تو ہے قصور تیرا
اے دردؔ ہم سے یار ہے اب تو سلوک میںخط زخم دل کو مرہم زنگار ہو گیا
میں اور دردؔ مجھ سے خریداری بتاںہے ایک دل بساط میں سو کس حساب میں
وہ زندگی کی طرح ایک دم نہیں رہتااگرچہ دردؔ اسے ہم ہزار رکھتے ہیں
غنچہ شگفتہ ہووے ہی ہووے کہ اس میں دردؔدیکھا چمن میں جا کے تو کچھ اور رنگ ہے
ہے اپنی یہ صلاح کہ سب زاہدان شہراے دردؔ آ کے بیعت دست سبو کریں
از بس کہ ہم نے حرف دوئی کا اٹھا دیااے دردؔ اپنے وقت میں ابہام رہ گیا
مانند حباب آنکھ تو اے درد کھلی تھیکھینچا نہ پر اس بحر میں عرصہ کوئی دم کا
حالتِ دل کا اعتبار کیاہم نے نادیدہ ان سے پیار کیا
لوگ کہتے ہیں کہ وہ کہتے ہیں دیوانہ مجھےکون جانے کیا کہا ہے رازدارانہ مجھے
تو مرد ہے آفاقی گر شان ہے شبیریگر شان ہے شبیری ہے فقر بھی صد میری
بقدر ذوق جو محکم نہیں ہےوہ کوئی غم ہو میرا غم نہیں ہے
ہر چند نہیں صبر تجھے دردؔ ولیکناتنا بھی نہ ملیو کہ وہ بد نام کہیں ہو
مست شراب عشق وہ بے خود ہے جس کو حشراے دردؔ چاہے لائے بہ خود پر نہ لا سکے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
Urdu poetry, urdu shayari, shayari in urdu, poetry in urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books