تلاش کا نتیجہ "shaakh"
Tap the Advanced Search Filter button to refine your searches
اس طرف گیا واعظ شیخ اس طرف آیابن گیا حقیقت میں شاخ کا امالہ شیخ
شاخ پر خون گل رواں ہے وہیشوخیٔ رنگ گلستاں ہے وہی
ہر شاخ ہر شجر سے نہ تھا بجلیوں کو لاگہر شاخ ہر شجر پہ مرا آشیاں نہ تھا
گو ہمارا ہے آشنا رے سجنتو نہ کر اس قدر جفا رے سجن
برگد کی اک شاخ ہٹا کرجانے کس کو جھانکا چاند
چھپا نہیں جا بہ جا حاضر ہے پیاراکہاں دو چشم جو ماریں نظارہ
پھر صبا سایۂ شاخ گل کے تلےکوئی قصہ سناتی رہی رات بھر
شاخ شمشاد پہ قمری سے کہو چھیڑے ملارنونہالان گلستاں کو سنائے یہ غزل
شیخ جی تشریف یوں بہر زیارت لے چلےلب پہ توبہ ان بتوں کی دل میں الفت لے چلے
ملے گی شیخ کو جنت ہمیں دوزخ عطا ہوگابس اتنی بات ہے جس کے لیے محشر بپا ہوگا
بے وفا سے دل لگا کر رو پڑےدل پہ ایک چوٹ کھا کر رو پڑے
شیخ جی بیٹھ کر میکشوں میں ترک مے کا ارادہ نہ کرناکفر ہے ایسی نعمت کو پا کر شکر کا ایک سجدہ نہ کرنا
کسی شوخ کی جب نظر ہو گئیخودی سے خودی بے خبر ہو گئی
جو ہم اجڑے ہوؤں پر مہرباں ہو چرخ اے گلچیںبجائے برگ پیدا ہوں نشیمن شاخساروں میں
سنتے ہیں کہ محشر میں پھر جلوہ گری ہوگیکیا شاخ تمنا پھر اک بار ہری ہوگی
شیخ محمد بولے بانیاندر گھڑا باہر پانی
میں نعرۂ مستانہ میں شوخئ رندانہمیں تشنہ کہاں جاؤں پی کر بھی کہاں جانا
پھولوں کا قافلہ ہے کہ اتری ہے یہ براتہر شاخ گل ہے پاؤں عروس بہار کا
اڑ گیا تو شاخ کا سارا بدن جلنے لگادھوپ رکھ لی تھی پرندے نے پروں کے درمیاں
ہم اس کو ہی سمجھیں گے شاخ شجر الفتجو آب سے سوکھے گی آتش سے ہری ہوگی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
Urdu poetry, urdu shayari, shayari in urdu, poetry in urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books