آرزو لکھنوی کے اشعار
ادھر تیرے آنسو ادھر میرے آنسو
وہ لائے ہوئے ہیں یا آئے ہوئے ہیں
جو کچھ بھی خوشی سے ہوتا ہے یہ دل کا بوجھ نا بن جائے
پیمان وفا بھی رہنے دو سب جھوٹی باتیں ہوتی ہیں
ہنسنے میں جو آنسو آتے ہیں نیرنگ جہاں بتلاتے ہیں
ہر روز جنازے جاتے ہیں ہر روز براتیں ہوتی ہیں
قسمت جاگے تو ہم سوئیں قسمت سوئے تو ہم جاگیں
دونوں ہی کو نیند آئے جس میں کب ایسی راتیں ہوتی ہیں
آشوب جدائی کیا کہئے انہونی باتیں ہوتی ہیں
آنکھوں میں اندھیرا چھاتا ہے جب اجیالی راتیں ہوتی ہیں
aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere