Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama
Aarzu Lakhnavi's Photo'

آرزو لکھنوی

1873 - 1951

مختلف خوبیوں والا ایک عظیم شاعر

مختلف خوبیوں والا ایک عظیم شاعر

آرزو لکھنوی کے اشعار

ادھر تیرے آنسو ادھر میرے آنسو

وہ لائے ہوئے ہیں یا آئے ہوئے ہیں

جو کچھ بھی خوشی سے ہوتا ہے یہ دل کا بوجھ نا بن جائے

پیمان وفا بھی رہنے دو سب جھوٹی باتیں ہوتی ہیں

ہنسنے میں جو آنسو آتے ہیں نیرنگ جہاں بتلاتے ہیں

ہر روز جنازے جاتے ہیں ہر روز براتیں ہوتی ہیں

قسمت جاگے تو ہم سوئیں قسمت سوئے تو ہم جاگیں

دونوں ہی کو نیند آئے جس میں کب ایسی راتیں ہوتی ہیں

آشوب جدائی کیا کہئے انہونی باتیں ہوتی ہیں

آنکھوں میں اندھیرا چھاتا ہے جب اجیالی راتیں ہوتی ہیں

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

Recitation

بولیے