Font by Mehr Nastaliq Web
Aasi Ghazipuri's Photo'

آسی غازیپوری

1834 - 1917 | غازی پور, بھارت

چودھویں صدی ہجری کے ممتاز صوفی شاعر اور خانقاہ رشیدیہ جون پور کے سجادہ نشیں

چودھویں صدی ہجری کے ممتاز صوفی شاعر اور خانقاہ رشیدیہ جون پور کے سجادہ نشیں

آسی غازیپوری

غزل 25

شعر 62

کلام 4

 

دوہا 7

اوس اوس سب کوئی کہے آنسو کہے نہ کوے

موہی ورہن کے سوگ مے رین رہی ہے روے

مے چاہوں کہ اڑ چلوں پر بن اڑا نہ جاے

کاہ کہوں کرتار کو جو پر نا دیا لگائے

کاجر دوں تو کرکرائے سرمہ دیا نہ جائے

جن نینن ماں پیہ بسے دوجا کون سمائے

ہم تم سوامی ایک ہے کہن سنن کو دوئے

من کو من سے تولیے دو من کبھی نہ ہوئے

من ما راکھوں من جرے کہوں تو مکھ جری جاے

گونگے کا سپنا بھیو سمجھ سمجھ پچھتاے

متعلقہ صوفی شعرا

Recitation

بولیے