تلاش کا نتیجہ "مزا"
Tap the Advanced Search Filter button to refine your searches
بے خودی میں عجب مزا دیکھاسرِ مخفی کو برملا دیکھا
مزا جب ہے کہ اپنی یوں بسر ہوحرم میں شام طیبہ میں سحر ہو
جام میں گھول کر حسن کی مستیاں چاندنی مسکرائی مزا آ گیاچاند کے سائے میں اے مرے ساقیا تو نے ایسی پلائی مزا آ گیا
توحید کا مزا ہے کہ غیر خدا نہ ہودل میں تمیز دیر و حرم کی ذرا نہ ہو
مزا دے جائے گی مجھ کو تری آنکھمزا دے جائے گا مجھ کو مرا دل
کوئی مزا مزا نہیں کوئی ہنسی ہنسی نہیںتیرے بغیر زندگی موت ہے زندگی نہیں
عالم کے تماشے نہیں اب جاذب دل ہیںہر لذتِ ہستی کا مزا بھول گیا ہوں
مستوں کا جھومنا بھی عبادت سے کم نہیںپینے کا جب مزا ہے کہ دنیا لٹا کے پی
شاہِ سکندر نے ولا جب موت کا چکھا مزادنیا سے یہ کہتا گیا آخر فنا آخر فنا
روز پیتا نہیں پی لیتا ہوں گاہے گاہےوہ بھی تھوڑی سی مزا منھ کا بدلنے کے لیے
نہ شکوہ بے وفائی کا نہ رونا کج ادائی کاسزا ہے دل لگانے کی مزا ہے آشنائی کا
جینے کا مزا آ گیا مرنے میں ستم گرجب سینہ پہ بیٹھا تو مرے قتل کو ہنس کر
وہ آنکھ کہ جس نے پر کھا تھا سمجھا تھا ہمارا رازِ دلاے راز مزا تو یہ دیکھو وہ راز ہمارا بھول گئی
روح کو بھی مزا محبت کادل کی ہمسائیگی سے ملتا ہے
چھپا کر دوپٹے سے منہ اپنا بولےمزا دے گیا مسکرانا کسی کا
ایک دھن ایک تصور کا مزا کیا جانیںسو طریقوں سے خیالات پکانے والے
کتنے شیریں ہیں تیرے لب کہ رقیبگالیاں کھا کے بے مزا نہ ہوا
کبھی ساجد کبھی مسجود ہوں میںپھر اس پر یہ مزا ہے میں نہیں ہوں
ہوس کو ہے نشاط کار کیا کیانہ ہو مرنا تو جینے کا مزا کیا
بیگانۂ فراق سے یہ تذکرہ نہ چھیڑہم دل جلوں سے پوچھ مزا انتظار کا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
Urdu poetry, urdu shayari, shayari in urdu, poetry in urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books