تلاش کا نتیجہ "arbaeen talha rizvi barq ebooks"
Tap the Advanced Search Filter button to refine your searches
خود برق ہو اور طور تجلا سے گزر جاخود شعلہ بن اور وادیٔ سینا سے گزر جا
برق چمکی چمن والے دشمن ہوئے چار تنکے بجھانا غضب ہو گیاچند پھولوں میں اے ہم نشینو مرا آشیانہ بنانا غضب ہو گیا
چشمِ کم میں واقفِ نیرنگیٔ فطرت نہیںایک جلوے کی فراوانی ہے یہ کثرت نہیں
تجھے اس رنگ میں کیا برق تجلیٰ دیکھیںطور پر آگ لگے لوگ تماشہ دیکھیں
رشک برق طور شمع محفل جانانہ ہےماہ نو ٹوٹا ہوا اس بزم کا پیمانہ ہے
دو عالم میں نظر آتا ہے جلوہ سر بہ سر اپناتماشہ دیکھتا ہے آپ حسن خود نگر اپنا
سنبھل کر دیکھنا برق تجلیٰ دیکھنے والےتماشہ خود نہ بن جانا تماشہ دیکھنے والے
بارک اللہ آپ نے کار نمایاں کر دیااک نظر میں بے نیاز کفر و ایماں کر دیا
برق اگر گرمئ رفتار میں اچھی ہے امیرؔگرمیٔ حسن میں وہ برق جمال اچھا ہے
سرمگیں آنکھیں برق تجلیٰطور ہوا کب حامل جلوہ
برق تنکے وہی جلاتی ہےجو نشیمن کی جان ہوتے ہیں
یوں نہ ہو برق تجلی بیتابمل گیا رنگ تماشائی کا
تیری فرصت کے مقابل اے عمربرق کو پابہ حنا باندھتے ہیں
تو برق اپنی بے تابیاں بھول جائےاگر دیکھ لے تلملانا کسی کا
برق سو بار گر کے خاک ہوئیرونق خاک آشیاں ہے وہی
نگاہ برق نہیں چہرہ آفتاب نہیںوہ آدمی ہے مگر دیکھنے کی تاب نہیں
وہی چراغ وہی گل وہی قمر وہی برقنئے لباس میں دیکھا اسے جہاں دیکھا
دوڑ کر برق تجلی نے سنبھالا اس کولڑکھڑایا جو قدم تیرے تماشائی کا
اشکوں پہ گراتے مرے تم برق تبسمپانی میں ذرا آگ لگاتے ہوئے آتے
شاہد گل کا لیے ساتھ ہے ڈولا بادلبرق کہتی ہے مبارک تجھے سہرا بادل
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
Urdu poetry, urdu shayari, shayari in urdu, poetry in urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books