تلاش کا نتیجہ "shams-o-qamar"
Tap the Advanced Search Filter button to refine your searches
لے کر جہاں کے حسن کو شمس و قمر کو کیا کروںمجھ کو تو تم پسند اپنی نظر کو کیا کروں
آئے ہیں وہ مزار پہ گھونگھٹ اتار کےمجھ سے نصیب اچھے ہیں میرے مزار کے
نہ رکتے ہیں آنسو نہ تھمتے ہیں نالےکہو کوئی کیسے محبت چھپا لے
آنسو کسی کا دیکھ کہ بیمار مر گیاجام حیات ایک ہی قطرے میں بھر گیا
مزا جب ہے کہ اپنی یوں بسر ہوحرم میں شام طیبہ میں سحر ہو
کوئی مشکل تھا محشر میں تمہیں قاتل بنا دینامگر کچھ سوچ کر رحم آ گیا جاؤ دعا دینا
مریض محبت انہیں کا فسانہ سناتا رہا دم نکلتے نکلتےمگر ذکر شام الم کا جب آیا چراغ سحر بجھ گیا جلتے جلتے
مرا خاموش رہ کر بھی انہیں سب کچھ سنا دینازباں سے کچھ نہ کہنا دیکھ کر آنسو بہا دینا
شمس و قمر میں حسن کا صدقہعرش بریں تک تیری رسائی
ان کی طرف سے ترک ملاقات ہو گئیہم جس سے ڈر رہے تھے وہی بات ہو گئی
ایک پوشیدہ کمر یار نے کیا رکھی ہےآنکھ بھی شکل دہن ہم سے چرا رکھی ہے
کہتے ہیں مجھ سے عشق کا افسانہ چاہیےرسوائی ہو گئی تمہیں شرمانا چاہیے
اندھوں کی طرح ٹھوکریں کھائیں گے روز و شبآنکھیں اگر لڑائیں گے شمس و قمر سے آپ
کمر باندھے ہوئے چلنے کو یاں سب یار بیٹھے ہیںبہت آگے گئے باقی جو ہیں تیار بیٹھے ہیں
اے مرے ہم نشیں چل کہیں اور چل اس چمن میں اب اپنا گزارہ نہیںبات ہوتی گلوں تک تو سہہ لیتے ہم اب تو کانٹوں پہ بھی حق ہمارا نہیں
پردے کے قریں مجمع ایسا نظر آتا ہےپردے میں بھی وہ جلوہ گویا نظر آتا ہے
بھلا اپنے نالوں کی مجھ کو خبر کیا شب غم ہوئی تھی کہاں تک رسائیمگر یہ عدو کی زبانی سنا ہے بڑی مشکلوں سے تمہیں نیند آئی
میرے رشک قمر تو نے پہلی نظر جب نظر سے ملائی مزا آ گیابرق سی گر گئی کام ہی کر گئی آگ ایسی لگائی مزا آ گیا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
Urdu poetry, urdu shayari, shayari in urdu, poetry in urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books