بیخود سہر وردی کے اشعار
ایازؔ اک بیش قیمت سا تجھے نکتہ بتاتا ہوں
تم اپنے آپ کو سمجھو خدا کیا ہے خدا جانے
-
موضوع : خدا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
زندگی کو بیچ ڈالا بے خودی کے جام پر
ایک ہی ساغر سے دل کی تشنگی جاتی رہی
-
موضوع : خودی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
خوشی سے چوٹ کھانے کا مزہ یا کیف جاں سوزی
کوئی جاں سوز پروانہ یا کوئی دل جلا جانے
-
موضوع : خوشی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
رند ہوں، بخدا مگر بےخود ہوں، بے خدا نہیں
تم ہی میرے ہو پیشوا یعنی کہ نا خدا بھی تم
-
موضوع : خدا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
لبوں پر نام نہ آنسو حکایت نہ شکایت ہو
اسیر زلف دیوانہ ہے دیوانہ یہ کیا جانے
-
موضوع : اسیر
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
لبوں پر نام نہ آنسو حکایت نہ شکایت ہو
اسیر زلف دیوانہ ہے دیوانہ یہ کیا جانے
-
موضوع : آنسو
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
جب تک ایک حسیں مکیں تھا دل میں ہر سو پھول کھلے تھے
وہ اجڑا تو گلشن اجڑا اور ہوا آباد نہیں ہے
-
موضوع : گلشن
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere