غلام نقشبند سجادؔ کے اشعار
جب آگ دھدکتی ہو اس پر مت چھیٹیو تیل خدا را تم
کیا دل کی خوشی کو پوچھو ہو اے یارو اک ناشاد ستی
-
موضوع : خوشی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
من پایا ہے اس نے دل میرا کعبہ ہے گھر اللہ کا ہے
اب کھود کے اس کو پھکوا دے وہ بت نہ کہیں بنیاد ستی
-
موضوع : گھر
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
اٹھے گا یہاں پھر نہ کبھی شور تمنا
دل بیچ یہی یاس اب امید کرے ہے
-
موضوع : امید
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
جب آگ دھدکتی ہو اس پر مت چھیٹیو تیل خدا را تم
کیا دل کی خوشی کو پوچھو ہو اے یارو اک ناشاد ستی
-
موضوع : خواب
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
جس روز کہ پہنچے ہے نئی کوئی مصیبت
اس روز تیرا خوگر غم عید کرے ہے
-
موضوع : عید
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
جس روز کہ پہنچے ہے نئی کوئی مصیبت
اس روز تیرا خوگر غم عید کرے ہے
-
موضوع : غم
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
جب موسم گل آن کے تائید کرے ہے
تب جوش جنوں عقل کی تردید کرے ہے
-
موضوع : گل
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere