تلاش کے نتائج
تلاش کا نتیجہ "saaz e shikasta saba afghani ebooks"
صوفیانہ مضامین کے متعلقہ نتیجہ "saaz e shikasta saba afghani ebooks"
صوفیانہ مضامین
قوالی کے ابتدائی ساز، راگ تال اور ٹھیکے
قوالی کے ابتدائی سازوں کی تفصیل کسی ایک مضمون یا کتاب سے دستیاب نہیں ہوتی، البتہ
اکمل حیدرآبادی
صوفیانہ مضامین
آگرہ اسکول اور تصوف
سر زمین تاج مدتوں سے علم و ادب کا سر چشمہ ہے، آثارالصنادید جہاں نینوا اور
صبا رشیدی
صوفیانہ مضامین
قوالی کا عہدِ ایجاد اور مقصدِ ایجاد
قوالی کی ایجاد امیر خسروؔ کے عہدِ حیات ۱۲۵۳ء تا۱۳۲۵ء کے ٹھیک درمیان کا عہد ہے،
اکمل حیدرآبادی
صوفیانہ مضامین
قوالی کا عہدِ ایجاد اور سماجی پس منظر
موجدِ قوالی حضرت امیر خسروؔ کا عہدہ ابتدائے اسلام اور موجودہ عہد کے ٹھیک درمیان کا
اکمل حیدرآبادی
صوفیانہ مضامین
قوالی میں اقوالِ رسول اور اقوالِ خسروؔ کا استعمال
قوالی کے ابتدائی مضامین ’’اقوالِ رسول‘‘ پر مشتمل ہیں یعنی اُن کلماتِ متبرکہ پر جو کہ
اکمل حیدرآبادی
صوفیانہ مضامین
موجدِ قوالی
مشاہیر اہل قلم اس بات پر متفق ہیں کہ قوالی کی طرز امیر خسروؔ کی ایجاد
اکمل حیدرآبادی
صوفیانہ مضامین
قوالی کا مقصد ایجاد
قوالی کے تمام متعلقات اور تمام اجزار مرکب میں قومی یکجہتی کی خصوصیات کا بدرجۂ اتم
اکمل حیدرآبادی
صوفیانہ مضامین
قوالی کا مقام ایجاد
موجدِ قوالی حضرت امیر خسروؔ کا ارشاد ہے کہ ہندوستان میرا مولد اور میرا وطن ہے،
اکمل حیدرآبادی
صوفیانہ مضامین
حضرت شاہ نياز احمد بريلوى كى شاعرى ميں عرفانِ حق
حضرت شاہ نیاز بریلوی سلسلۂ چشتیہ کے صوفی شعرا میں گہر آبدار کی حیثیت رکھتے ہیں،
احمد فاخر
صوفیانہ مضامین
امیر خسروؔ کی جرأتِ تجاوز
تاریخ دعویدار ہے کہ امیر خسروؔ ایک بے نظیر محب وطن تھے، انہیں ہندوستان، ہندوستان کی
اکمل حیدرآبادی
صوفیانہ مضامین
قوالی کے عہدِ ایجاد کا اہم سماجی تقاضہ
قوالی کے عہدِ ایجاد میں ہندوستان مختلف صوبوں، ریاستوں اور علاقوں میں تقسیم تھا، ہر خطہ
اکمل حیدرآبادی
صوفیانہ مضامین
سماع اور قوالی کا مقصد ایجاد الگ الگ
اہلِ سماع نے کے ارشاد کے مطابق شریعت طریقت سے جدا ہے اور نہ طریقت شریعت
اکمل حیدرآبادی
صوفیانہ مضامین
قوالی میں آدابِ سماع سے انحراف کا سبب
امیر خسروؔ نے اپنی ایجاد کردہ قوالی ہیں جو آدابِ سماع کو خاص اہمیت نہ دی
اکمل حیدرآبادی
صوفیانہ مضامین
معیار سماع بتدریج قوالی کے عہدِ ایجاد تک
سماع دوسری صدی ہجری کی ایجاد ہے، حضرت جنید بغدادی نے اسے تیسری صدی ہجری میں