تلاش کا نتیجہ "gulshan e qawwali seemab siddiqi ebooks"
Tap the Advanced Search Filter button to refine your searches
نسیم صبح گلشن میں گلوں سے کھیلتی ہوگیکسی کی آخری ہچکی کسی کی دل لگی ہوگی
آبرو کیا خاک اس گل کی کہ گلشن میں نہیںہے گریباں ننگ پیراہن جو دامن میں نہیں
اے فطرت آوارہ اے جلوۂ ہرجائیکیا علم میں ہے تیرے میرا غم تنہائی
عزم فریاد! انہیں اے دل ناشاد نہیںمسلک اہل وفا ضبط ہے فریاد نہیں
سوئے ظن ہے مجھے سیمابؔ شگفت دل سےوہ بھی گلشن کوئی گلشن ہے جو صحرا ہو جائے
پڑ گئی کیا لوٹ یا رب گلشن ایجاد میںدست گلچیں میں ہے گل بلبل کف صیاد میں
وہ آزادی سے کر سکتا نہیں پرواز گلشن میںجو بیٹھا ہے اسیر احتیاج بال و پر ہو کر
جو ہیں نو واردان صحن گلشن ان کو دعوت دےنہ چھیڑ اے فصل گل در گریباں کو
یوسف غیور فطرت یوسف غیور ترکیا اعتبار خواب زلیخا کرے کوئی
قید جنوں میں رشتۂ پائے خیال کوسلجھا رہا ہوں اور پھر الجھا رہا ہوں میں
پھر دے رہا ہوں فطرت انساں کو درس نازسر آستاں حسن سے اٹھوا رہا ہوں میں
سیمابؔ احتجاج خلاف غم و خوشیتوہین ہے مشیت پروردگار کی
ہے اعتدال سا چمن روزگار میںاب کے خزاں شریک ہے فصل بہار میں
وفا ہوتی نہ جرم آئین الفت میں تو کیا ہوتاگنہ گار وفا پھر بھی گنہ گار وفا ہوتا
سکوں ہے کچھ اسی سے اضطراب زندگانی میںوگرنہ ذات باقی پیکر انسان فانی میں
جسے میں شام غربت اک شگون نحس سمجھا تھاوہ تارا رہنمائے صبح منزل ہوتا جاتا ہے
ہیں اصلی جلوۂ دنیائے باطل دیکھنے والےمل کر رنگ ویرانی و محفل دیکھنے والے
ہم اے سیمابؔ وہ مسند نشین ملک معنی ہیںہمارا ذکر ہوتا ہے ادب سے بادشاہوں میں
غم ہوں رہ طلب میں بقدر کمال ذوقمجھ کو دماغ ساحل و منزل نہیں رہا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
Urdu poetry, urdu shayari, shayari in urdu, poetry in urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books