تلاش کا نتیجہ "naseem e sahar shumara number 004 unknown editor magazines"
Tap the Advanced Search Filter button to refine your searches
شب فراق کی یارو کوئی سحر بھی ہےہمارے حال کی ان کو کوئی خبر بھی ہے
آرزوئے وصل جاناں میں سحر ہونے لگیزندگی مانند شمع مختصر ہونے لگی
آسماں ہو گا سحر کے نور سے آئینہ پوشاور ظلمت رات کی سیماب پا ہو جائے گی
سحر قریب ہے تاروں کا حال کیا ہوگااب انتظار کے ماروں کا حال کیا ہوگا
ترے غم کی عمر دراز میں کئی انقلاب ہوئے مگروہی طول شمع فراقؔ ہے وہی انتظار سحر بھی ہے
میں بے خبر تو با خبرجلوہ ترا نور سحر
شب غم کی سحر نہیں ہوتیہو بھی تو میرے گھر نہیں ہوتی
یوں ہی جدا جدا گر اے جان من رہے گاسرسبز کس طرح پھر دل کا چمن رہے گا
خود رائی شب وصل بلائے جان عاشق ہےسہر کر دیتے ہیں وہ ہاتھ میں جب شاہ آتا ہے
جذب ہوا ہے بت کدہ سحر تجلیات میںکعبے میں سومنات ہے کعبہ ہے سومنات میں
بام پر ننگے نہ آؤ تم شب مہتاب میںچاندنی پڑ جائے گی میلا بدن ہو جائے گا
مجھ میں اور شمع میں ہوتی تھی شب ہجر یہ باتآج کی رات بچیں گے تو سحر دیکھیں گے
داغ ہائے دل اگر میرے بہاروں پر رہےایک دن سینہ میرا رشک چمن ہو جائے گا
دل تو تجھ پہ فدا اے جان کیے بیٹھے ہیںجام ہم شوق شہادت کا پئے بیٹھے ہیں
سحر ہونے کو ہے فریاد ہے یہ شمع محفل کیالٰہی جلنے والوں کے تو دل میں رہ گئی دل کی
اتنا شب وصال میں لازم ہے بند و بستتا حشر مسجدوں میں سحر کی اذاں نہ ہو
ہجر سے دل ہے پر لقب شب کی اندھیری ہے غضبعاشق ہوں زلف و رخ کا میں شام و سحر کو کیا کروں
دیوانۂ پری ہوں نہ شیدا ہوں حور کاپروانہ ہوں میں شمع تجلیٔ طور کا
فصل گل ہے شراب پی لیجیےضد نہ کیجے جناب پی لیجیے
خطائیں بخش دے میری شہ لولاک کے صدقےمیرے مالک دہائی ہے تجھے آل پیمبر کی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
Urdu poetry, urdu shayari, shayari in urdu, poetry in urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books