تلاش کا نتیجہ "zakhm"
Tap the Advanced Search Filter button to refine your searches
کوئی خاموش زخم لگتی ہےزندگی ایک نظم لگتی ہے
دل پہ زخم کھاتے ہیں جان سے گزرتے ہیںجرم صرف اتنا ہے ان کو پیار کرتے ہیں
نہیں زخم دل اب دکھانے کے قابلیہ ناسور ہے بس چھپانے کے قابل
دہن زخم پکارا کیا قاتل قاتلکسے زخم جگر کے یہ چرکے دکھائے جائیں گے
زخم پر زخم دیے درد سے دل چور کیاغم الفت سے میرے سینے کو معمور کیا
ہنسنا مت تو زخم دلہوں گے خفا سرکار بھلا
اگر میرے ہاتھ کھلے سارے زخم تیرے ہاتھوں سے سل جائےمیرے مولیٰ
اجنبیت نے کئی داغ دیے ہیں دل کوآشنائی کا کوئی زخم لگانے آؤ
نہ چھیڑو ہمیں ہم ستائے ہوئے ہیںبہت زخم سینے پہ کھائے ہوئے ہیں
جو ملے ہیں زخم صادقؔ یار نےوہ زمانے کو چھپا کر رو پڑے
مرے زخم دل کا مقدر تو دیکھونگاہوں سے ٹانکے دئے جا رہے ہیں
مزے تیرے خنجر کے لے لے کے قاتللب زخم سے مرحبا ہو رہی ہے
بڑھ جائے عشق ابروئے خم دار اور بھیپڑ جائے ایک زخم پہ تلوار اور بھی
دوست کیا خوب وفاؤں کا صلہ دیتے ہیںہر نئے موڑ پر ایک زخم نیا دیتے ہیں
شوق سے تیغ لگاؤ مجھے لیکن ہے یہ ڈرخندۂ زخم ڈن٘ڈھورا نہ ہو رسوائی کا
عشق حسن نمکیں کا جو اٹھانا ہے مزاپہلے کچھ ذائقۂ زخم جگر پیدا کر
دہن زخم میں ہر قطرۂ خوں ہے یاقوتتیری تلوار کے بیڑے کا اگال اچھا ہے
ہو لاکھ چارہ سازی لیکن اثر نہیں ہےہاں در خور مداوا زخم جگر نہیں ہے
تم سے دوری یہ مجبوری زخم کاری بیداریتنہا راتیں سپنے کاتیں خود سے باتیں میری خو
ٹوٹ جاتے کیوں نہ ٹانکے زخم کے دیکھا غضبشامل بخیہ مرا تار گریباں کر دیا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
Urdu poetry, urdu shayari, shayari in urdu, poetry in urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books