ذکی وارثی کے اشعار
خوشی سے وہ ہماری ہر خوشی پامال کر ڈالیں
جہاں تک ہے خوشی ان کی وہاں تک ہے خوشی اپنی
-
موضوع : خوشی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
یاس و امید یوں رہیں راہ طلب میں ساتھ ساتھ
چار قدم ہٹا دیا چار قدم بڑھا دیا
-
موضوع : امید
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
یہ غم یہ ہچکیاں یہ اشک پیہم چیز ہی کیا ہیں
بہت ہی ٹھوکریں کھلوائے گی دیوانگی اپنی
-
موضوع : غم
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
نظر افزوزئی شمع تجلی اے زہے قسمت
کہاں بزم جمال ان کی کہاں پروانگی اپنی
-
موضوع : قسمت
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
وہ ہیں ادھر عتاب میں دل ہے ادھر عذاب میں
ذوق طلب نے کیوں مجھے جلوائے التجا دیا
-
موضوع : التجا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
دیکھ کے بے خودی مری آج وہ مسکرا دیا
عشق جنوں مزاج نے حسن کو گدگدا دیا
-
موضوع : خودی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere