تلاش کا نتیجہ "सिमट"
Tap the Advanced Search Filter button to refine your searches
سمٹ سمٹ کے اترتے ہیں جلوے سینے میںجھک جھک کے جو ان پر نگاہ کرتا ہوں
تاریکیاں سمٹ گئیں سب کائنات کینور ازل کے نور سے ہے روشنی بہت
بن گئی ہیں بزم ہستی جگمگانے کے لیےعارض-احمد کی تنویریں سمٹ کر آفتاب
خود سمٹ آتا تھا مجمع میں زمانہ ساراکتنا پر کیف ہوا کرتا تھا خطبہ تیرا
सिमटسمٹ
shrink
بھلائی کا اجالا اپنے مرکز پر سمٹ آیاشباب رفتۂ عالم پلٹ آیا پلٹ آیا
شدت پیاس کا اثر دیکھیے آپ بھی ذرادریا سمٹ کے آ گیا تشنگی سراب میں
اس کے قدموں میں چلی آتی سمٹ کر منزلراستہ جس کو محمد کا میسر ہوتا
حسن و جمال دوست کا عالم نہ پوچھئےجلوہ سمٹ کے میری نگاہوں میں آ گئے
نجف بغداد طیبہ کربلا کیا کیا سمٹ آئےمیری بالیں پہ جب تشریف لائے شاہ جیلانی
دل کے ذرے منتشر ہو کر ملے ہیں خاک میںجو بکھر جائے وہ شیرازہ سمٹ سکتا نہیں
سمٹ آتے ہیں خودی ہی منزل جاناں کے نظارےگزرتا ہے جہاں حد جنوں سے کوئی دیوانہ
یقیناً دفتر کونین تھا مفہوم حاصل میںوہ اک نقطہ جو پھیلا اور سمٹ کر رہ گیا دل میں
ایک نقطہ پر سمٹ کر زندگانی رہ گئینقش ہو کر دل میں ان کی مہربانی رہ گئی
کچھ اندھیرے سے سمٹ آتے ہیں نظروں کے قریبفضلؔ کے لب پر اگر آتا ہے نام زندگی
مری عمریں سمٹ آئی ہیں ان کے ایک لمحے میںبڑی مدت میں ہوتی ہے یہ عمر جاوداں پیدا
ہم ہی مرکز ہیں سمٹ آئی ہے دنیا ہم میںمحور قوس ہیں ہم مرکز پرکار ہیں ہم
او کماندار اس کو کہتے ہیں ہجوم درد و غمتنگئ دل سے سمٹ کر تیر پیکاں ہو گیا
سمٹ کے سب آ گئی ہے یا رب کہاں سے یہ کائنات مجھ میںکہاں کہاں سے گزر رہاں ہوں نظر سے ان کی نظر ملا کے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
Urdu poetry, urdu shayari, shayari in urdu, poetry in urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books