تلاش کا نتیجہ "मौसम-ए-हिज्र"
Tap the Advanced Search Filter button to refine your searches
مست آنکھوں کی قسم کھانے کا موسم آ گیاجام کو شیشے سے ٹکرانے کا موسم آ گیا
تکلیف ہجر دے گئی راحت کبھی کبھیبدلا ہے یوں بھی رنگ محبت کبھی کبھی
ہجر میں چھوٹ گیا خون جگر کھانے سےزندگی ہو گئی گویا مری مر جانے سے
ہر شخص غم ہجر کا افسانہ کہے ہےرگ رگ میں وہی ہیں ترا دیوانہ کہے ہے
کسی کو ہجر تڑپائے تمہیں کیاجیے کوئی کہ مر جائے تمہیں کیا
ہجر میں بیمار غم سہنے کے قابل ہو گیامدعائے شوق بے تابی سے حاصل ہو گیا
غم میں جیتا ہوں ترے ہجر میں مرتا ہوں میںخود ہی بیمار ہوں اور خود ہی مسیحا ہوں میں
رشک برق طور شمع محفل جانانہ ہےماہ نو ٹوٹا ہوا اس بزم کا پیمانہ ہے
اے فطرت آوارہ اے جلوۂ ہرجائیکیا علم میں ہے تیرے میرا غم تنہائی
اے فتنہ ہر محفل اے محشر تنہائیلے پھر ترا نام آیا لے پھر تری یاد آئی
اسیر حلقہ گیسوئے یار ہم بھی ہیںکسی کے تیر نظر کے شکار ہم بھی ہیں
گلیم بخت سیہ سایہ دار رکھتے ہیںیہی بساط میں ہم خاکسار رکھتے ہیں
عزم فریاد! انہیں اے دل ناشاد نہیںمسلک اہل وفا ضبط ہے فریاد نہیں
ان سے اور شکوۂ غم اے دل ناشاد نہیںکہ محبت کی زباں نغمہ ہے فریاد نہیں
بیت گیا ہنگام قیامت روز قیامت آج بھی ہےترک تعلق کام نہ آیا ان سے محبت آج بھی ہے
جنوں وجہ شکست رنگ محفل ہوتا جاتا ہےزمانہ اپنے مستقبل میں داخل ہوتا جاتا ہے
آپ آئے تو خیال دل ناشاد آیاآپ نے یاد دلایا تو مجھے یاد آیا
یہ کیا راز ہے ساقیٔ مست و بیخود، یہ کیوں تو نے نظرِ عنایت ہٹالیوہی میکدہ ہے مگر سونا سونا، وہی جام و مینا مگر خالی خالی
عیاں حسن رخ دل دار دیکھوہر اک شے میں جمال یار دیکھو
دل میں خیال نرگس مستانہ چاہیےیعنی حریم کعبہ خمستانہ چاہیے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
Urdu poetry, urdu shayari, shayari in urdu, poetry in urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books