قطب الدین بختیار کاکی کے ملفوظات
فوائدالسالکین، پہلی مجلس :-
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم الحمدللہ رب العلمین والعاقبۃ للمتقین والصلوٰۃ علیٰ رسولہ محمد وآلہ اجمعین۔ واضح رہے کہ یہ اسرارالٰہی کا سلوک اور لا انتہا انوار کے فوائد مشائخوں کے سلطان، حقیقت کی دلیل، بزرگ شیخ، پرہیز گاروں کے رئیس، اہل جہاں کے امام، اؤلیاوں
فوائدالسالکین، تیسری مجلس :-
سوموار کے روز ماہ شوال 584 ہجری کو قدم بوسی کا شرف حاصل ہوا، چند درویش اہلِ صفا حاضر تھے اور سلوک کے بارے میں گفتگو ہو رہی تھی کہ طریقت کے اؤلیا اور بزرگ اور مشائخ اور بروبحر کے چلنے والوں نے سلوک کے حسبِ ذیل درجے مقرر کئے ہیں۔ بعض نے سلوک کے ایک سو
فوائدالسالکین، دوسری مجلس :-
ہفتہ کے روز ماہ شوال 584ھ کو پابوسی کا شرف حاصل ہوا، قاضی حمیدالدین ناگوری، مولانا علاؤالدین کرمانی اور مولانا شمس الدین کے علاوہ اور صاحب بھی خدمت میں حاضر تھے، سلوک اور اہل سلوک کے بارے میں گفتگو شروع ہوئی، آپ نے زبان مبارک سے فرمایا کہ راہ سلوک کے
فوائدالسالکین، چھٹی مجلس :-
جمعہ کے روز ماہ شوال 584 ہجری کو قدم بوسی کا شرف حاصل ہوا۔ اہلِ صفا حاضر تھے اور حوض شمسی کے پانی کا تذکرہ ہو رہا تھا، خواجہ قطب الاسلام ادام اللہ برکاتہٗ نے زبان مبارک سے فرمایا کہ جب شمس نے چاہا کہ دہلی میں حوض بنائے تو ایک روز اپنے امیروں وزیروں کے
فوائدالسالکین، پانچویں مجلس :-
ہفتہ کے روز ماہ ذوالحجہ 584 ہجری کو قدم بوسی کا شرف حاصل ہوا، حج کرنے کےبارے میں گفتگو شروع ہوئی، اس وقت قاضی حمیدالدین ناگوری، مولانا علاؤالدین کرمانی، سید نورالدین مبارک غزنوی، سید شرف الدین، شیخ محمود موزہ دوز، مولانا فقہ خدائداد اور باقی جو وہاں
فوائدالسالکین، ساتویں مجلس :-
بدھ کے روز 584 ہجری کو قدم بوسی کا شرف حاصل ہوا، قاضی حمیدالدین، مولانا شہاب الدین اوشی، محمود موزہ دوز، خواجہ تاج الدین غزنوی، مولانا فقیہہ خداداد، سید نورالدین مبارک غزنوی، سید شرف الدین، شمس الدین ترک، مولانا علاؤالدین کرمانی، قاضی عمادالدین اور
فوائدالسالکین، چوتھی مجلس :-
سوموار کے روز ماہ ذیقدہ 584 ہجری کو قدم بوسی کا شرف حاصل ہوا۔ اہلِ صفا اور درویشوں کا ایک گروہ مولانا علاؤالدین کرمانی اور شیخ محمود موزہ دوز حاضر خدمت تھے، درویشوں کی تکبیر کہنے کے بارے میں گفتگو شروع ہوئی کہ درویش لوگ جو گلی کوچوں میں اور دروازوں
aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere