تلاش کا نتیجہ "loh e mahfooz seemab akbarabadi ebooks"
Tap the Advanced Search Filter button to refine your searches
اے فطرت آوارہ اے جلوۂ ہرجائیکیا علم میں ہے تیرے میرا غم تنہائی
عزم فریاد! انہیں اے دل ناشاد نہیںمسلک اہل وفا ضبط ہے فریاد نہیں
خدا محفوظ رکھے عشق کے جذبات کامل سےزمیں گردوں سے ٹکرائی جہاں دل مل گیا دل سے
یوسف غیور فطرت یوسف غیور ترکیا اعتبار خواب زلیخا کرے کوئی
سیمابؔ احتجاج خلاف غم و خوشیتوہین ہے مشیت پروردگار کی
حسن کا تذکرہ تو ہوتا ہےبرسبیل وفا نہیں ہوتا
ہے اعتدال سا چمن روزگار میںاب کے خزاں شریک ہے فصل بہار میں
قید جنوں میں رشتۂ پائے خیال کوسلجھا رہا ہوں اور پھر الجھا رہا ہوں میں
پھر دے رہا ہوں فطرت انساں کو درس نازسر آستاں حسن سے اٹھوا رہا ہوں میں
غم ہوں رہ طلب میں بقدر کمال ذوقمجھ کو دماغ ساحل و منزل نہیں رہا
نسیم صبح گلشن میں گلوں سے کھیلتی ہوگیکسی کی آخری ہچکی کسی کی دل لگی ہوگی
سکوں ہے کچھ اسی سے اضطراب زندگانی میںوگرنہ ذات باقی پیکر انسان فانی میں
وفا ہوتی نہ جرم آئین الفت میں تو کیا ہوتاگنہ گار وفا پھر بھی گنہ گار وفا ہوتا
ہم اے سیمابؔ وہ مسند نشین ملک معنی ہیںہمارا ذکر ہوتا ہے ادب سے بادشاہوں میں
یا زخم دل کو چھیل کے سینے سے پھینک دےیا اعتراف کر کہ نشان وفا ملا
حال تباہ عشق نہ یوں مسکرا کے دیکھتیور بدل نہ جائیں مزاج وفا کے دیکھ
جاگ اٹھی کیفیت سوز محبت سیمابؔصبح سے جان پڑی شام کے پروانے میں
جسے میں شام غربت اک شگون نحس سمجھا تھاوہ تارا رہنمائے صبح منزل ہوتا جاتا ہے
سیمابؔ پس پردہ آئینۂ ہستیچھپ چھپ کے وہ کر لیں مجھے حیراں کوئی دن اور
شوق سے وہ حجاب فرمائیںاب مجھے خبط جستجو ہی نہیں
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
Urdu poetry, urdu shayari, shayari in urdu, poetry in urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books