تلاش کا نتیجہ "shariik-e-zeher"
Tap the Advanced Search Filter button to refine your searches
بظاہر کہیں غنچۂ دل سے ملا تھاکل اس کا گریباں و دست قضا تھا
ظاہر ویکھاں جانی تائیں نالہ اندر سینہ ہوبرہوں ماری نت پھراں میں ہاسنّ لوک نابینے ہو
اسم ظاہر سے ترے جو کہ خبردار ہواتا ابد دید سے پھر اپنی وہ بیزار ہوا
ہر جلوۂ ظاہر ہے باطن ہی کی رعنائیوہ آپ تماشا ہے اور آپ تماشائی
اس بزم میں شریک تو جایا نہ جائے گامیں جاؤں گا اگر مرا سایا نہ جائے گا
ان شرک کی حدوں سے اسے دور جا کے دیکھدل سے چھپا کے دیکھ نظر سے بچا کے دیکھ
تیرا کرم شریک محبت سدا رہاتیری عطاؤں سے مرا دامن بھرا رہا
مرے ہوتے ہوئے کوئی شریک امتحاں کیوں ہوترا درد محبت بھی نصیب دشمناں کیوں ہو
مئے عرفاں ظہور ہے میرابے خودی اک شعور ہے میرا
حالتِ دل کا اعتبار کیاہم نے نادیدہ ان سے پیار کیا
تو مرد ہے آفاقی گر شان ہے شبیریگر شان ہے شبیری ہے فقر بھی صد میری
لوگ کہتے ہیں کہ وہ کہتے ہیں دیوانہ مجھےکون جانے کیا کہا ہے رازدارانہ مجھے
بقدر ذوق جو محکم نہیں ہےوہ کوئی غم ہو میرا غم نہیں ہے
جہاں میں ظہور بتاں ہو رہا ہےنہاں تھا جو کچھ سب عیاں ہو رہا ہے
غیروں سے مل کے ہم سے کہاں تک چھپائے گابوسوں کا نیل منہ کے چھپائے نہ جائے گا
یہ کیسے بال بکھرے ہیں بنی صورت ہے کیوں غم کیخبر پائی ہے بتلاؤ تو کس دشمن کے ماتم کی
اے فتنہ ہر محفل اے محشر تنہائیلے پھر ترا نام آیا لے پھر تری یاد آئی
اے فطرت آوارہ اے جلوۂ ہرجائیکیا علم میں ہے تیرے میرا غم تنہائی
بیت گیا ہنگام قیامت روز قیامت آج بھی ہےترک تعلق کام نہ آیا ان سے محبت آج بھی ہے
کیوں مجھ سے نظر پھیری اے مرشد مے خانہدریا کے پاس آکر پیاسا رہا مستانہ
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
Urdu poetry, urdu shayari, shayari in urdu, poetry in urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books