صوفی اقوال
اس سیکش میں آپ کومختصراً معلوم و نامعلوم صوفی۔ سنتوں کےحوصلہ بخش اقوال ملیں گے۔
ابو بکر واسطی چوتھی صدی کے وہ صاحبِ مرتاض بزرگ تھے جنہوں نے تصوف کی راہوں میں سچائی اور فقر کو اپنایا، ان کی زندگی کا مقصد صرف خدا کی رضا اور اس کی وحدت کا شعور تھا، جہاں ہر لمحہ ان کا دل صرف خدا کی یاد میں محو تھا۔
شیخ عبداللہ ماوردی کے مرید اور صاحبِ ریاضت و عبادت و مروت و فتوت بزرگ تھے، جنہوں نے اپنے قلب کی صفائی اور روح کی تطہیر کے ذریعے حقیقت تک رسائی حاصل کی، ان کی تعلیمات میں زہد، توبہ اور خدا کے ساتھ تعلق کی گہری اہمیت تھی اور وہ ہمیشہ اپنے شاگردوں کو دنیا کی فانی رنگینیوں سے دور رہ کر خدا کی رضا کے لیے جینے کی ترغیب دیتے تھے۔
تصوف کے عظیم امام، صاحبِ "قوت القلوب"، جنہوں نے دل کی دنیا میں عرفانِ الٰہی کا چراغ روشن کیا۔
تصوف کے عظیم عالم اور مفسر تھے جنہوں نے تصوف کی حقیقت اور اس کے عملی پہلوؤں کو واضح کیا اور صوفیانہ تعلیمات کو علم و عمل کے ذریعے عوام تک پہنچایا۔
چوتھی اور پانچویں صدی میں ایران کے ممتاز عارف جنہوں نے دنیاوی لذتوں سے بچنے اور خدا کی محبت میں غرق ہونے کی تعلیم دی۔
ایران کے شہر سہرورد (کردستان) سے تعلق رکھنے والے عظیم صوفی بزرگ، فقیہ اور سلسلۂ سہروردیہ کے بانی تھے، آپ کا شمار ابتدائی مشائخ میں ہوتا ہے جنہوں نے شریعت و طریقت کو یکجا کر کے تصوف کو منظم کیا۔
ایران کے مشہور صوفی، فقیہ اور محدث تھے، جنہیں طاؤس الفقرا اور صاحبِ اللمع کے القاب سے جانا جاتا ہے، آپ کا شمار تصوف کے ابتدائی دور کے اہم محققین میں ہوتا ہے اور آپ نے زہد و پارسائی میں بے پناہ شہرت حاصل کی۔
ایک عظیم صوفی بزرگ تھے جنہوں نے اپنی زندگی کو خدا کے ساتھ قربت اور روحانیت کی تلاش میں گزارا اور ان کی تعلیمات نے صوفیانہ طریقوں میں گہرا اثر چھوڑا۔
عظیم صوفی اور شاذلی سلسلے کے بانی تھے، جنہوں نے توکل، اخلاص اور ربانی معرفت کو صوفیانہ تربیت کا مرکز بنایا۔
غوث پاک شیخ عبدالقادر جیلانی کے مرشد ابو سعید مبارک المخذومی کے شیخ طریقت
تصوف کے عظیم عالم اور مربی تھے، جنہوں نے الرسالۃ القشیریہ کے ذریعے تصوف کی تعلیمات کو علمی و فکری جہت دی۔
ایک بلند پایہ صوفی، صاحبِ حال اور عشقِ الٰہی میں مجذوب باطن کے وارث تھے۔
چوتھی صدی ہجری کے حنفی فقیہ، متکلم اور صوفی تھے، جو اپنی تصنیف ’’التعرف لمذہب اہل التصوف‘‘ کی وجہ سے مشہور ہیں۔
عبد الوہاب شعرانی وہ عظیم مصری صوفی بزرگ تھے جنہوں نے شریعت و طریقت میں تطبیق دے کر ظاہر و باطن کو ایک کیا۔
ایک عظیم صوفی بزرگ اور اہلِ اللہ میں سے تھے جنہوں نے تصوف کے اصولوں کو اپنانا اور لوگوں کو روحانی بیداری کی طرف رہنمائی کرنا اپنی زندگی کا مقصد بنایا، وہ سلسلۂ چشتیہ صابریہ کے ایک اہم بزرگ اور ایک ممتاز رہنما تھے۔
ایک عظیم صوفی تھے جنہوں نے "انسانِ کامل" کے تصور کو پیش کیا اور خدا کی وحدت کو کثرت میں اور کثرت کو وحدت میں جذب کرنے کے فلسفے کو واضح کیا۔