تلاش کا نتیجہ "सबब"
Tap the Advanced Search Filter button to refine your searches
بے سبب تو نہیں بہے آنسوآنسو آنسو میں اک کہانی ہے
پانیوں کا غضب ڈوبنے کا سببسپہ فرعون میں جو بھی سردار تھے
بے خودی بے سبب نہیں غالبؔکچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے
دل تو میں نذر کر چکا اے جاناب سبب کیا ہے مہربانی کا
یہ توقع نہ تھی مجھے تجھ سوںبے سبب کیوں تو لڑ چلا رے سجن
بہکتا میں پھرتا تھا جس کے سبب سےمغاں نے پکڑ ہاتھ اس سے ملایا
محمود اسی سبب سے غلام ایاز تھااس بندے کے لباس میں بندہ نواز تھا
کونین بدل جائے مگر تو نہ بدلناتیرے ہی سبب اہل محبت کا بھرم ہے
ہم کہاں کے دانا تھے کس ہنر میں یکتا تھےبے سبب ہوا غالبؔ دشمن آسماں اپنا
یاں افتقار کا تو امکاں سبب ہوا ہےہیں ہوں نہ ہوں ولے ہے ہونا ضرور تیرا
کیا آبروئے عشق جہاں عام ہو جفارکتا ہوں تم کو بے سبب آزار دیکھ کر
نگاہ یار تجھے جور بے سبب کی قسمنوازش غم پنہاں کو راز رہنے دے
اب میں سمجھا تیرے انداز تغافل کا سببمجھ کو در پردہ رموز عشق سمجھاتا ہے تو
کچھ تو سبب ہے گردش لیل و نہار کااس پر پڑا ہے صبر کسی بیقرار کا
کیوں ڈر ہے گناہوں کے سبب حشر کے دن سےہم جانتے ہیں ان کا کرم عام رہے گا
یہ کعبے سے نہیں بے وجہ نسبت رخ یاریہ بے سبب نہیں مردے کو قبلہ رو کرتے
بغل میں غیر کی آج آپ سوتے ہیں کہیں ورنہسبب کیا خواب میں آ کر تبسم ہائے پنہاں کا
باز گشت عمر رفتہ کا سبب ہے شرب مےزاہد اس کو پی کہ پھر تو بھی جواں ہو جائے گا
بے سبب ہم سے روٹھو نہ تم یہ لڑائی بری چیز ہےصلح کر لو خدا کے لیے یہ برا وقت ٹل جائے گا
کلام کاملؔ کی شہرتوں کا سبب فقط ان سے ربط و نسبتغزل کے ہر شعر پر ہے گہرا چڑھا ہوا رنگ عاشقانہ
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
Urdu poetry, urdu shayari, shayari in urdu, poetry in urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books