صادق دہلوی کے اشعار
ہے یہی شرط بندگی کے لئے
سر جھکاؤں تیری خوشی کے لئے
-
موضوع : خوشی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
حسرت و ارماں کا دل سے ہر نشاں جاتا رہے
جس میں ہو تیری رضا میری خوشی ایسی تو ہو
-
موضوع : خوشی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
زندگی ہے معصیت کا آئینہ
پھر بھی اس پر ناز کچھ ہے تو سہی
-
موضوع : آئینہ
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
نہیں ہوتی وفا کی منزلیں آساں کبھی اس پر
محبت میں جو ہستی آشنائے غم نہیں ہوتی
-
موضوع : غم
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
میری ہستی ہے آئینہ تیرے رخ کی تجلی کا
زمانے پر عیاں تیری حقیقت ہوتی جاتی ہے
-
موضوع : آئینہ
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
صادقؔ نصیب ہوگی مجھے صبح آرزو
وہ شام ہی سے میری نگاہوں میں آ گئے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
بجھ رہے ہیں چراغ اشکوں کے
کیسے تابندہ رات کی جائے
-
موضوع : چراغ
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
وہ آنکھیں وہ زلفیں وہ رخ وہ غمزے وہ ناز و ادا
کس نے اسیر دام کیا ہم خود ہی اسیر دام ہوئے
-
موضوع : ادا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
نہیں آتی کسی کو موت دنیائے محبت میں
چراغ زندگی کی لو یہاں مدھم نہیں ہوتی
-
موضوع : چراغ
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
ابھی تک تو غبار آلود ہے آئینۂ ہستی
جو چاہیں آپ تو یہ آئینہ آئینہ بن جائے
-
موضوع : آئینہ
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
بلا کے رنج و غم درپیش ہیں راہ محبت میں
ہماری منزل دل تک ہمیں اللہ پہنچائے
-
موضوع : غم
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
تیرے غم کی حسرت و آرزو ہے زبان عشق میں زندگی
جنہیں مل گیا ہے یہ مدعا وہ مقام زیست بھی پا گئے
-
موضوع : آرزو
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
مجھ کو وہ غم عطا کیجیے
زندگی کا جو حاصل بنے
-
موضوع : غم
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
اپنے ہی غم پہ تبصرہ نہ کروں
کیوں زمانے کی بات کی جائے
-
موضوع : غم
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
جس دن سے میرے دل کو آباد کیا تم نے
انوار کی جنت ہے کاشانہ جسے کہئے
-
موضوع : جنت
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
میرے سوز دروں نے آنکھ میں آنسو نہیں چھوڑے
جہاں شعلے بھڑکتے ہوں وہاں شبنم نہیں ہوتی
-
موضوع : آنسو
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
دل کے ہر گوشے میں تو ہو عاشقی ایسی تو ہو
میں تیرا ہو کر رہوں اب زندگی ایسی تو ہو
-
موضوع : عاشق
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
وہ بھی صادقؔ گوش بر آواز ہیں
اب میری آواز کچھ ہے تو سہی
-
موضوع : آواز
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
تصور میں وہ آئیں گے تو پوری آرزو ہوگی
وہ میرے پاس ہوں گے اور ان سے گفتگو ہوگی
-
موضوع : آرزو
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
اب تو صادقؔ ہے یہ آرزو
عشق ہی میری منزل بنے
-
موضوع : آرزو
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere