تلاش کا نتیجہ "ठिकाना"
Tap the Advanced Search Filter button to refine your searches
ازلوں سے ہوں سفر میں ٹھکانہ نہ چاہیےتجھ سے غرض ہے ہم کو زمانہ نہ چاہیے
کچھ ٹھکانا ہے ناتوانی کانہ اٹھا بوجھ زندگانی کا
نہ ٹھکانہ ہے ہمارا نہ کوئی جائے قرارعمر بھر راہِ طلب میں تری برباد رہے
ان کی شہرت بھی مٹی جاتی ہےکیا ٹھکانا مری رسوائی کا
اس کے کوچہ میں لگا بستر مراکوچہ گردوں کا ٹھکانہ ہو گیا
محبت میں کھو بیٹھے جان و جگر دلبتائیں تمہیں کیا ٹھکانا کسی کا
پھرا بہتیرا بھٹکتا ہوا بس آخر کارترے کوچہ کے تئیں اپنا ٹھکانہ جانا
محبت کے ماروں کا کیسا ٹھکاناجہاں چل دیے بے نشاں جا رہے ہیں
دیکھ کر کوچے میں اپنے مجھے بولا وہ شوخنہیں کمبخت کہیں اور ٹھکانا تیرا
کلیسا میں ہے یا ہے دیر و حرم میںبتاؤں تمہیں کیا ٹھکانا کسی کا
اس مسافر کی نقاہت کا ٹھکانہ کیا ہےسنگ منزل جسے دیوار نظر آنے لگے
سینہ چھلنی کیے دیتی ہیں نگاہیں ان کیڈھونڈتے پھرتے ہیں یہ تیر ٹھکانا دل کا
تو منبع عطا ہے کہ پکار اٹھا زمانہوہ کرم نوازیاں کی کرم کا کیا ٹھکانہ
قیصرؔ کوئی آیا تھا میری بخیہ گری کودیکھا تو گریباں کا ٹھکانہ ہی نہیں تھا
ہم تو اسی سوال میں گم ہو کے رہ گئےپوچھا تھا اس نے میرا ٹھکانہ بتائیے
صورت و صدائے غیب سنی جائے جس طرفدلبر کا اپنے وہاں ہے ٹھکانہ نظر کرو
اپنے دل کو بھی بتاؤں نہ ٹھکانا تیراسب نے جانا جو پتا ایک نے جانا تیرا
بے ٹھکانہ کہیں گر مر گیا تو اے علویؔعشق مر گیا ایسے ایسے مر جانے سے
کہیں دنیا میں ٹھکانا نہیں اس کا اے داغؔچھوڑ کر مجھ کو کہاں جائے مصیبت میری
بعد مردن مل چکا ہمدم ٹھکانا گور نا کاوحشیوں نے خاک کو میری ہوا پر رکھ دیا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
Urdu poetry, urdu shayari, shayari in urdu, poetry in urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books