تلاش کا نتیجہ "be-niyaaz-e-dahr"
Tap the Advanced Search Filter button to refine your searches
وہی کچھ دہر میں راز نظام دل سمجھتے ہیںجو تیرے عشق کو کونین کا حاصل سمجھتے ہیں
دلبر سے دل کو پھنسا بیٹھے ہیںنینوں سے نیناں لڑا بیٹھے ہیں
آئی صدا یہ کانوں میں تو دیکھتا نہیںجس کو تو ڈھونڈھتا ہے وہ تجھ سے جدا نہیں
آدم بنایا تو نے حوا بنائی تو نےپتلا بنایا تو نے پھر جان پائی تو نے
جام مے وحدت پلایا یار نےمجھ کو مستانہ بنایا یار نے
جو اپنی خودی سے جدا ہو گیا ہےحقیقت میں وہ خود خدا ہو گیا ہے
حنا دست دلبر لگائی ہوئی ہےکسی کی قضا آج آئی ہوئی ہے
عشق نے سراپا جلا ہی دیا ہےدکھانا تھا جو وہ دکھا ہی دیا ہے
غیروں کی محفل میں جانا نہیں تھامری جاں مرا دل دکھانا نہیں تھا
صنم تیرے عشق میں اب ہوئی حاصل ہے رسوائیکوئی کہتا ہے دیوانہ کوئی کہتا ہے سودائی
کرتا ہوں سجدہ یار کو سبحان سمجھ کرکافر ہے بے شک جو کرے انسان سمجھ کر
سینوں سے میری زاہد جدائی ہو نہیں سکتیمیاں میری تیری باہم رسائی ہو نہیں سکتی
اس بت کافر کے در پہ اب تو جانا ہی پڑاہو گیا ہے بس خفا مجھ کو منانا ہی پڑا
ذرا رخ سے پردہ اٹھا زلفوں والےاپنے چاند سا منہ دکھا زلفوں والے
یار کاں کاں نہ پھرا دہر میں کیا کیا بن کرآخرش بیٹھ گیا خاک کا پتلا بن کر
دل چھین لیا مرا ناز سے تو اک آن میں آنکھیں ملا کے سجنبیدل میں تڑپتا ہوں روتا سدا ہائے آنکھوں سے آنسو بہا کے سجن
غیر کے گھر جاتے ہوئے آج صنم دیکھ لیاتو نہ مانے گا مگر تیری قسم دیکھ لیا
یا محی الدین مجھ کو شوق ہے دیدار کاہے بسا آنکھوں میں نقشہ آپ کے دربار کا
ہم نفس اس چمن دہر میں کم آتے ہیںبوئے گل سے کہو ٹھہر ابھی ہم آتے ہیں
اے دل پر سرور من ناز نہ بن نیاز بنساقیٔ مست ناز کی آنکھوں میں سرفراز بن
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
Urdu poetry, urdu shayari, shayari in urdu, poetry in urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books