تلاش کا نتیجہ "garaz"
Tap the Advanced Search Filter button to refine your searches
ہم نحیفوں سے گریز آپ کو درکار نہیںپہلوئے گل میں ہوا کرتے ہیں کیا خار نہیں
علویؔ خود مطلبوں سے کیا ہے غرضملے میری بلا نہیں ملتا
سکون دیکھ لیا اضطراب دیکھ لیاغرض کہ رنگ جہان خراب دیکھ لیا
اپنا شہود تھا اسے انسان سے غرضسردار جب کیا ہے اسے کائنات کا
محبت اور محبت حضور بابا کیغرض کی بے ادبی ہے ہوس کی بیباکی
دیں سے تمہارے واعظو رکھتے نہیں غرضپیرو ہیں ہم تو مذہب اسلام نیستی
دنیا ہے اور اپنا مطلب بے غرض مطلب کوئیآشنا ملتا نہیں نا آشنا ملتا نہیں
کیا اس سے غرض ہم کو کعبہ ہو کلیسا ہوہو جلوۂ جانانہ سجدے کرے دیوانہ
ازلوں سے ہوں سفر میں ٹھکانہ نہ چاہیےتجھ سے غرض ہے ہم کو زمانہ نہ چاہیے
اہل غرض ہیں عارج اوقات اے کلیمؔچل بیٹھیے کہیں کہ کسی کو خبر نہ ہو
مطلب خزاں سے کچھ نہ غرض ہے بہار سےدونوں سے مثل سرد میں دامن کشیدہ ہوں
اہل دنیا کی غرض لگتی ہے جب درویش سےکہتے ہیں اپنے حصول مدعا کے واسطے
پھر کیا غرض اسدؔ کو دیر و حرم سے شاہاجب ہے وجود اس کا برتر نشان تیرا
میں نفی اثبات سے کچھ بھی نہیں رکھتا غرضجس میں مشغول ہوں وہ مشغلہ کچھ اور ہے
کافر جسے کہتے ہیں ہمیں سے ہے اشارہمومن ہے غرض جس سے وہ دیں دار ہمیں ہیں
شراب خانہ کا تجھ سے قیام ہے ساقیکسی سے کیا ہے غرض تجھ سے کام ہے ساقی
وہی جب تیرا ہے ہمدم یہی تیری بندگی ہےبے نیاز رہ زمیں سے بے غرض ہو آسماں سے
خواہ کعبہ ہو کہ بت خانہ غرض ہم سے سنجس طرف دل کی طبیعت ہو ادھر کو چلئے
حقیقت تو بس اتنی ہے حقیقت خود حقیقت ہےتعجب ہے اسے اہل غرض کیا کیا سمجھتے ہیں
ہوش میں آ اب نہ رکھ صحرا نوردی سے غرضکچھ خیال آبرو تجھ کو دل دیوانہ ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
Urdu poetry, urdu shayari, shayari in urdu, poetry in urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books